Friday, February 14, 2025

Ek Khuda Parast Ghulam

ایک دن کسی شہر میں ایک میں ایک نامی گرامی امیر تھا۔ اس کے پاس سنقر نامی ایک غلام تھا۔ علی الصبح امیر نے سنقر کو آواز دی کہ میں آج حمام میں غسل کرنا چاہتا ہوں، لونڈی سے لنگی ، مٹی ( صابن) اور لگن لے لو اور میرے ساتھ چلو۔ سنقر نے اس حکم کی تعمیل کی اور ساری چیزیں لے کر آقا کے ہمراہ چل پڑا۔ راستے میں ایک مسجد سے اذان کی آواز آئی ۔ سنقر نماز کا بہت پابند تھا۔ اس نے کہا کہ میرے آقا ! آپ ذرا اس دکان پر ٹھہر جائیں میں دوڑ کر نماز ادا کرلوں۔ سنقر تو نماز کو گیا اور وہ متکبر امیر دکان پر بیٹھ کر انتظار کرنے لگا۔ کچھ دیر بعد امام اور دوسرے نمازی نماز سے فارغ ہو کر مسجد سے باہر نکل آئے لیکن سنقر باہر نہ آیا۔ امیر نے اس کو آواز دی کہ ارے سنقر ! تو باہر کیوں نہیں نکلتا ؟ سنقر نے کہا کہ ذرا صبر کیجئے ابھی آتا ہوں، میں آپ کی طرف سے غافل نہیں ہوں۔

امیر نے اس طرح سنقر کو سات بار آواز دی اور ہر بار یہی جواب پایا کہ ذرا ٹھہرئیے ابھی آتا ہوں۔ آخر امیر نے تنگ آکر کہا کہ مسجد تو کبھی کی خالی ہو چکی ہے، اب تجھے کس نے روک رکھا ہے ؟
سنقر نے جواب دیا: جس نے آپ کو مسجد کے باہر روک رکھا ہے وہی مجھ کو مسجد کے اندر روک رہا ہے۔ جو آپ کو مسجد کے اندر نہیں آنے دیتا وہی مجھ کو مسجد سے باہر نہیں جانے دیتا۔

Latest Posts

Related POSTS