Tuesday, October 15, 2024

Hazrat Ali (R.A) Ka Ikhlas

(حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے عمل کا اخلاص سیکھو۔ اس اللہ کے شیر کو نفسیات سے پاک سمجھو۔)

ایک لڑائی (جہاد) میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے ایک جنگجو کافر کو زیر کر لیا اور پھر تلوار سے اس کی گردن کاٹنے کا ارادہ کیا۔ نیچے پڑے ہوئے کافر نے آپ کے روئے مبارک پر تھوک دیا۔ اس پر شیر خدا نے تلوار ہا تھ سے ڈال دی اور کافر کو چھوڑ دیا۔ وہ کافر آپ کا رویہ دیکھ کر حیران رہ گیا اور پوچھا کہ یہ عفو در گذر کا کیا موقع ہے؟ آپ نے فرمایا کہ میری تجھ سے لڑائی صرف اللہ کی خاطر تھی لیکن تو نے میرے منہ پر تھوک کر مجھے غصہ دلایا اور میرے دِل میں ذاتی انتقام کی خواہش پیدا ہو گئی۔ یوں لڑائی کا مقصد نصف خدا کے لیے اور نصف اپنی ذات کے لیے ہو گیا چونکہ میری ذات اور تلوار ہر شئے صرف اللہ تعالی کے لیے وقف ہے۔ اس لئے میں نے تمہیں چھوڑ دیا۔ اس کافر نے شیر خدا کی یہ تقریر سنی تو اس کے دل سے کفر و شرک کی نجاست دُور ہو گئی اور وہ مسلمان ہو گیا۔ اسے دیکھ کر اس کے بہت سے رشتے دار اور اہل قوم بھی حلقہ بگوش اسلام ہو گئے-
سچ ہے حلم کی تلوار لوہے کی تلوار سے زیادہ تیز بلکہ فتح و کامرانی میں سو لشکروں سے بڑھ کر ہے۔

Latest Posts

Related POSTS