Sunday, March 16, 2025

Khushiyon Ki Kunji

سمیرا ایک خوبصورت، ذہین اور خوددار لڑکی تھی۔ اس کا باپ ایک متوسط طبقے کا کاروباری آدمی تھا جبکہ اس کی ماں ایک گھریلو خاتون تھیں۔ سمیرا کی دو بہنیں تھیں، جن میں سے ایک نے شادی کر لی تھی جبکہ دوسری ابھی پڑھائی کر رہی تھی۔ سمیرا ہمیشہ اپنی تعلیم اور کیریئر پر توجہ دیتی رہی، اور وہ جانتی تھی کہ اسے خود مختار بننا ہے۔ سمیرا کی زندگی میں ایک دن زین نے قدم رکھا، جو اس کے کزن تھا۔ زین پڑھائی میں بھی اچھا تھا اور خوبصورت بھی۔ دونوں کے درمیان دوستی ہو گئی، جو آہستہ آہستہ محبت میں تبدیل ہوئی۔ سمیرا کے والدین نے دونوں کی محبت کو دیکھا اور ان کی شادی کی بات کی۔ سمیرا خوش تھی کہ زین اس کے ساتھ ہے، لیکن اس کے دل میں یہ خوف بھی تھا کہ کیا وہ اپنے خوابوں کو ترک کر دے گی؟

شادی کے بعد سمیرا نے دیکھا کہ زین کی ماں اس کی پیشہ ورانہ زندگی میں مداخلت کر رہی تھیں۔ انہوں نے زین سے کہا کہ سمیرا کو گھر کے کام کاج سنبھالنے پر زیادہ توجہ دینی چاہیے۔ سمیرا نے اپنی خواہشات کو دبانے کی کوشش کی، مگر وہ اپنے خوابوں کو زندہ رکھنا چاہتی تھی۔ سمیرا نے ہمت جمع کی اور زین سے بات کی۔ اس نے کہا، مجھے اپنے خوابوں کی پیروی کرنے کا موقع دو، میں اپنے کیریئر کو بھی سنبھالنا چاہتی ہوں۔زین نے پہلے تو حیرت سے سنا، مگر پھر اس نے سمیرا کی بات کو سمجھا اور وعدہ کیا کہ وہ اس کی حمایت کرے گا۔وقت گزرتا گیا اور سمیرا نے ایک ملازمت حاصل کر لی۔ مگر زین کی ماں ہمیشہ اس کی کوششوں کی مخالفت کرتی رہیں۔ سمیرا نے کبھی ہار نہیں مانی اور زین کی مدد سے اپنے کام میں مزید مہارت حاصل کی۔ ایک دن، سمیرا نے اپنی پہلی کامیابی حاصل کی جب اس کی ایک پیشکش نے کمپنی میں توجہ حاصل کی۔ زین نے اس کی کامیابی پر اسے مبارکباد دی، اور اس کی ماں نے بھی سمیرا کی محنت کو تسلیم کیا۔ سمیرا نے محسوس کیا کہ اس نے اپنی محنت اور عزم سے خود کو ثابت کر دیا ہے۔ سمیرا نے جان لیا کہ خود پر یقین رکھنے سے سب کچھ ممکن ہے۔

سمیرا اور زین کی اولاد کی خوشخبری  نے زین کی ماں کی زندگی میں خوشیوں کا ایک نیا باب کھول دیا۔ جب سمیرا نے بتایا کہ وہ ماں بننے والی ہے، زین کی ماں کی آنکھوں میں آنسو آ گئے زین کی ماں نے فوراً سمیرا کو گلے لگایا اور خوشی سے اس کے چہرے پر مسکراہٹ پھیل گئی۔ماں نے فوراً زین کو بلایا اور سمیرا کا خاص خیال رکھنے کو کہا ، جس نے زین کی خوشی کو دوگنا کر دیا۔ زین کی ماں نے گھر میں خوشیوں کا ماحول بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی۔ گھر کی سجاوٹ میں رنگ بھرتے ہوئےآنے والے ننھے مہمان کے لیے نئی چیزیں کھلونے اور لباس خریدنے لگیں – سمیرا کی صحت کا خاص خیال رکھنے لگیں ۔ وہ سمیرا کے پسندیدہ کھانے تیار کرتیں ، اور اس کے آرام کا خیال رکھتیں ۔ اپنے تجربات سمیرا کے ساتھ بانٹنے لگیں شاید زین کی ماں نے خود کو ایک نئی حیثیت میں دیکھا۔ وہ اب  ایک دادی بننے والی تھیں، جس کی خوشی نے ان کی زندگی میں نیا جوش بھر دیا – جب سمیرا نے ایک خوبصورت بیٹے کو جنم دیا، تو زین کی ماں کی خوشی کی کوئی حد نہ رہی۔ اس کے دل میں دادی بننے کا خواب حقیقت بن گیا تھا، اور اب وہ اپنے پوتے کے لئے ہر دم دعائیں کرتیں ۔سمیرا نے جب اپنے پوتے کے لیے اپنی ساس کا اتنا لگاؤ دیکھا تو ان کو ہی نام رکھنے کی ذمہ داری سونپ دی زین کی ماں جہاں بہو کے اس اقدام پر بہت مسرور تھی وہیں اس نے سوچا کہ بچے کا نام خاندانی روایات کے مطابق رکھنا چاہیے۔ اس نے اپنے شوہر کے نام کے پہلے حروف کو ذہن میں رکھتے ہوئے “علی” نام منتخب کیا ۔  زین کی ماں نے سمیرا اور زین سے اپنے انتخاب کے بارے میں بتایا، تو دونوں نے خوشی سے سر ہلایا۔ زین نے کہا،  یہ نام واقعی اس کی شان کے مطابق ہے!  پوتے کا نام رکھتے ہی دادی کے دل میں ایک نئی امید جاگ اٹھی۔ اس نے اپنے پوتے کے لئے خواب دیکھے کہ وہ بڑا ہو کر دنیا میں اپنا نام روشن کرے گا۔

سمیرا کی عقلمندی اور صبر نے نہ صرف اس کو پروفیشنل زندگی میں بلکہ گھریلو معملات میں بھی کامیابی سے ہمکنار کیا – سچ ہے ایک عقلمند عورت پورے کنبے کو بہترین ماحول دے سکتی ہے

Latest Posts

Related POSTS